کراچی: داؤد ہرکولیس کارپوریشن کے وائس چیئرمین صمد داؤد نے کہاہے کہ سخت حکومتی اقدامات سے میکرو اکنامک استحکام اور پاکستان میں سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہورہا ہے اور پاکستانی کرنسی کے لحاظ سے اینگروکی سب سے بڑی ٹرانزیکشن اس کی عکاسی ہے۔
گزشتہ ہفتے اینگرو کارپوریشن نے اپنے موبائل ٹاور شیئرنگ کے کاروبار کو توسیع دینے کیلئے پاکستان موبائل کمیونیکیشنز (جاز) اور اس کی پیرنٹ کمپنی ویون گروپ کے ساتھ ایک اسٹریٹجک شراکت داری کا اعلان کیا تھا۔ اس اسکیم کے تحت جیز کے ٹیلی کام کے انفرااسٹرکچر ایسٹس جو اس کی ملکیتی کمپنی دیودار (“Deodar”)کے تحت ہیں اینگرو کارپوریشن کی ذیلی کمپنی اینگرو کنیکٹ میں شامل ہوں گے۔ معاہدے کے تحت اینگرو دیودار کے 375ملین ڈالر قرض کی ادائیگی کی ضمانت دے گا اور جیز کو 187.7ملین ڈالر اضافی رق فراہم کرے گا۔ یہ ٹرانزیکشن کارپوریٹ، قانونی اور ریگولیٹری منظوریوں سے مشروط ہے۔
صمد داؤد نے کہاکہ پاکستان میں گزشتہ چند سہ ماہیوں کے دوران کیے گئے اقدامات اور میکرواکنامک کیلئے سخت فیصلوں کے مثبت نتائج کے طورپر یہ کاروباری ڈیولپمنٹ ہوئی ہے۔ آنے والے میکرو استحکام اور آئی ایم ایف کی منظوری غیر ملکی فنانسرز پر پاکستان کو سرمایہ کاری کے لئے پرکشش مارکیٹ کیلئے بہت بڑا اثر پڑتا ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ پاکستان کے آئی ایم ایف کے ساتھ موجودہ پروگرام کے ساتھ شرح سود اور افراطِ زر میں کمی نے بھی سرمایہ کاری کے ماحول کو بہتر بنانے میں مدد فراہم کی ہے۔
کمپنیاں ٹاور شیئرنگ کوریج کو دوسرے آپریٹرز تک توسیع دینے اور ان کے دیگر استعمال کا بھی ارادہ رکھتی ہیں جس میں الیکٹرانک گاڑی کی چارجنگ اور ڈرون لینڈینگ شامل ہوسکتی ہے۔
داؤد ہرکولیس کارپوریشن کے وائس چیئرمین صمد داؤد نے کہاکہ پاکستان ٹیلی کام کے لحاظ سے ایک بڑی مارکیٹ ہے اور اس میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔پاکستان میں یہ بنیادی انفرااسٹرکچر کے ساتھ ہمیں پاکستان میں ٹیلی کام کے انفراسٹرکچر کو بہتر طریقے سے استعمال کرنے کے مواقع فراہم کرتا ہے حتیٰ کہ مراکش کے بحر اوقیانوس کے ساحل سے وسطی ایشائی ریاستوں تک ممکنہ منڈیوں کے طورپر بین الاقوامی مارکیٹس میں بھی خدمات فراہم کرنے کے مواقع فراہم کرتا ہے۔
اینگرو نے 2018میں ٹیلی کمیونیکیشن انفرااسٹرکچر میں قدم رکھا اور پاکستان میں تمام موبائل نیٹ ورک آپریٹرز(MNOs)کو ضروری انفرااسٹرکچر فراہم کیا۔ اینگرو کے وسیع انفرااسٹرکچر کو استعمال کرتے ہوئے موبائل نیٹ ورک آپریٹرزسرمائے اور آپریشنل اخراجات کو کم کرکے بہتر خدمات کی فراہمی اور کوریج کو توسیع دینے پر توجہ مرکوز کرسکیں گے۔ لاگت کی یہ کارکردگی آپریٹرز کو دوردراز علاقوں تک پہنچنے کے لیے رسائی فراہم کرے گی جس سے لاکھوں پاکستانیوں کیلئے رابطہ بہتر ہونے کے ساتھ ساتھ ملک کی ڈیجیٹل تبدیلی میں معاونت فراہم کرے گی